Breaking

اتوار، 22 جنوری، 2023

عورت کاغسل جنابت کا مکمل طریقہ | Aurton Ki Ghusl e Janabat Mein 3 Ghaltian

 عورت کاغسل جنابت کا مکمل طریقہ


آج کی مختصر پیرا گراف میں ان تین غلطیوں کی وضاحت کرنی ہے جو غلطیاں خواتین جنابت یا حیض اور نفاس سے پاک ہونے کے لیے غسل کرتے وقت کرتی ہیں جن کی وجہ سے پاکی حاصل ہی نہیں ہوتی اور یوں خواتین اپنے آپ کو پاک سمجھ کر نماز پڑھتی رہتی ہیں
Aurton Ki Ghusl e Janabat Mein 3 Ghaltian
Aurton Ki Ghusl e Janabat Mein 3 Ghaltian


اور قرآن مجید کی تلاوت کرتی رہتی ہیں چونکہ جب بندہ پاک ہی نہیں ہوتا تو گویا وہ ناپاکی
کی حالت میں ہی نماز اور قرآن مجید پڑھتا رہتا ہے جو کہ حرام ہے ناپاکی کا وبال الگ اور حرام کا ارتکاب الگ غسل جنابت کے لیے ایک فرض یہ ہے کہ پورے بدن پر اچھے سے یعنی اس طرح پانی بہانا ضروری ہے کہ بدن پر بال برابر بھی جگہ خشک نہ رہے ورنہ غسل سے پاکی حاصل نہیں ہوگی لیکن بہت ساری خواتین پہلی غلطی یہ کرتی ہیں کہ وہ نیل پالش کے ساتھ ہی غسل کر لیتی ہیں یاد رکھیں کہ اگر ہاتھوں یا پاؤں کے نیلز پر نیل پالش لگی ہو تو اس کی وجہ سے پانی نیلز تک پہنچتا ہی نہیں ہے حالانکہ ایک ہی نیل پر تھوڑی سی بھی پالش لگی ہو تو اس کے نیچے جگہ خشک رہ جاتی ہے لہذا غسل جنابت سے پہلے یہ تسلی کرنی ضروری ہے کہ آپ کے کسی نیل پر پالش نہ ہو اگر ہے تو اچھی طرح ریموو کر لیں دوسری غلطی یہ ہے کہ عورتیں عموم انگلیوں میں رنگز پہنتی ہیں بعض اوقات وہ اتنی چوڑی یا تنگ ہوتی ہیں کہ ان کے نیچے پانی انگلیوں کی سکن تک نہیں پہنچ پاتا تو اس سے بچنے کے لیے یا تو رنگز اتار کر غسل کریں یا دوران غسل اچھی طرح ہلائیں تاکہ پانی نیچے سکن تک پہنچ سکے اور تقریباً یہی کیفیت کانوں میں ٹاپس کی بھی ہوتی ہے مطلب کہ ان چیزوں کے بارے میں بھی یہی احتیاط ضروری ہے تیسری غلطی یہ ہے کہ دوران غسل مرد اور عورتیں دونوں ناف کی طرف بہت کم توجہ دیتے ہیں حالانکہ اس کو اس طرح دھونا ضروری ہے کہ اس کے اندرونی حصے تک پانی پہنچ جاۓ غسل جنابت سے پاکی حاصل کرنے کے لیے ان تین اہم پوائنٹس پر توجہ دینے کی بے حد ضرورت ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

if you have any problem please let me know.
Thanks for comment .